جمہوریت کے نام پر اقتدار کے بھوکے جمہوری بھیڑیے
جمہوریت نے ایک ایسے طبقے کو جنم دیا ہے جس کا مقصود و مطلوب صرف اور صرف اقتدار کا حصول رہ گیا ہے اور جن کا خدا صرف اور صرف زر ہے۔ جو اس کو حاصل کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار رہتے ہیں۔
دھوکہ، فریب، عیاری و مکاری اور بےشرمی اس ٹولے کی نمایاں خصوصیات ہیں۔ سیاست اور سیاسی چالوں کے نام پر یہ وہ سب کچھ کر گزرتے ہیں جو عام زندگی میں نہایت قابل نفرت سمجھا جاتا ہے۔
جمہوریت کے نام پر اقتدار کے بھوکے یہ گروہ اور جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف اس طرح صف آرا ہوجاتی ہیں جس طرح گوشت پر لڑنے والے بھیڑیے۔
انکی ان لڑائیوں کی بدولت ریاست سینکڑوں متنازعہ مسائل کا اکھاڑہ بن جاتی ہے جسکے نتائج ہمیشہ اور ہر بار انتشار ، بدامنی اور دیوالیہ پن کی صورت میں نکلتے ہیں۔
لیکن اگر شکار ہاتھ سے نکلتا نظر آئے تو یہ بلکل بھیڑیوں کے غول کی طرح اکھٹے ہوجاتے ہیں۔ ان کے شدید ذاتی و نظریاتی اختلاف یکلخت غائب ہوجاتے ہیں۔ ملا اور ملحد ایک ہی گھاٹ پر نظر آتے ہیں۔
ان کی مصلحت کوشی اور سب کو ساتھ لے کر چلنے کی باتیں صرف اپنے اقتدار کو دوام دینے کے لیے ہوتی ہیں اور ملکی مفاد کبھی بھی انکے پیش نظر نہیں ہوتا۔
یہ بھی دیکھیں:-
افغانستان، جلال آباد میں پاکستانی ویزہ حاصل کرنے کے لیے افغانیوں کی جان کی بازی
دعوے کرنے اور نعرے لگانے کے ماہر یہ ڈرامے باز لوگ اقتدار میں آکر ایسے ادارے بناتے ہیں جو بلکل انہی کی طرح دعوے زیادہ کرتے ہیں اور کام کم۔
ان کی بدولت اسمبلیاں، پارلیمنٹ کے اجلاس اور اقتدار کے ایوان کبھی ختم نہ ہونے والی فضول گوئیوں اور مناظروں کی آماجگاہ بن چکے ہیں۔
اب عوام ان سرمایہ بٹورنے والے بے رحم اور ظالم لوگوں کے شکنجے میں آچکے ہیں جنہوں نے انکی گردنوں میں ظلم واستحصال کا جواء پہنا دیا ہے۔ عوام اب سارا دن محض اس لیے محنت کرتے ہیں کہ اس ظالم طبقے کو اپنا خون پلا سکیں جنہوں نے سوائے چند پرفریب نعروں کے انکو کچھ نہیں دیا۔
عوام کی ہمیشہ سے ہی یہ خصوصیت رہی ہے کہ وہ زبانی دعووں اور نعروں کو عملی کاموں پر ترجیح دیتے ہیں اور دعوے کرنے اور نعرے لگانے کے معاملے میں اس طبقے کا کوئی ثانی نہیں ہے۔