ایک اور ممتاز قادری غازی علم الدین پیدا ہو گیا!
﷽
پشاورکی مقامی عدالت میں سماعت کے موقع پر حضرت محمدؐ کو آخری نبی ماننے سے انکار کرنے اور غلام احمد قادیانی کو نبی برحق کہنے اور نبیؐ کی شان میں گستاخی کرنے پر
ایک شخص (فیصل ) محمد خالد نے قادیانی کو جج کے سامنے ہی گولی مار کر قتل کر دیا نعش عدالت میں پڑی ہے۔۔۔۔!!
مجھے تاریخ نے آج پھر ایک اور غازی علم الدین دکھا دیا ہے
اس کے چہرے پر خوشی اور اطمینان دیکھیں۔
اس واقع کے بعد تمام قادیانیوں اور مرزائیوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ دین اسلام کی محبت اور دین اسلام پر اپنی جان قربان کرنے کا جذبہ صرف مولویوں یا علماء تک محدود نہیں بلکہ پاکستان میں ہر ایک مسلمان نبیؐ سے اپنی جان و مال اہل و اعیال سے ذیادہ محبت کرتا ہے ۔
اور جب بھی ان کو موقع ملا ہے تو کھبی غازی علم الدین جیسے مجاہد پیدا ہوئے یا پھر ممتازقادری کی طرح مرد مجاہد اور اب غازی خالد بھی ان مجاہدوں کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے ختم نبوت ﷺپر جانیں قربان کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:-اکبر بگٹی ہیرو یا ولن ایک معلوماتی تحریر!
آپ سے بھی التماس ہیں کہ اگر آپ اس بات کا انتظار کر رہیں ہے کہ جب تیر اور تلوار کی جنگ ہوگی تو تب ہی آپ اس میں اپنا حصہ ڈالیں گے تو یہ بات بلکل ذہن سے نکال لیں کیونکہ جنگ کا آغاز ہو چکا ہے اور اب جنگ تیر یا تلوار سے نہیں بلکہ مسلمانوں کو آپس میں لڑوانے ، مسلمانوں کو قوموں میں تقسیم کرنے آئیندہ آنے والی نسلوں کو لادینیت کی طرف گامزن کرنے سمیت بہت سارے فتنوں کی شکل میں شروع ہوچکی ہیں اسی آج سے ہی اپنے آپ سے وعدہ کریں کہ اس جنگ میں آپ اپنا حصہ ضرور ڈالیں گے اور جس طرح سے بھی ہو سکیں ان یہودی ایجنٹوں کے خلاف اپنی آواز کو بلند کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔